کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کی میزبانی میں کھیلے جانے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کا ممکنہ شروعاتی تاریخ 5 اکتوبر سے ہوگا، جبکہ اس کا فائنل 19 نومبر کو کھیلا جائے گا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے جن وینیوز کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے، ان میں بنگلورو، چنئی، دہلی، دھرم شالہ، گوہاٹی، حیدرآباد، کولکتہ، لکھنؤ، اندور، راجکوٹ، ممبئی، اور احمد آباد شامل ہیں-
ٹورنامنٹ کے دوران 46 دنوں میں 48 میچز کھیلے جائیں گے اور فائنل دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان ایک سال قبل کیا گیا تھا۔ تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ کو حکومت سے منظوری ملنے کا انتظار ہے، جس میں دو اہم مسائل شامل ہیں۔ پہلی بات ٹورنامنٹ کے لیے ٹیکس سے چھوٹ حاصل کرنا اور دوسری بات پاکستان کرکٹ ٹیم کی ویزا کلیئرنس ہے-
آئی سی سی کے قوانین کے مطابق ہر ایونٹ کے میزبان ملک کو حکومت سے ٹیکس میں چھوٹ حاصل کرنا ضروری ہوتی ہے۔ تاہم بھارت کے ٹیکس قوانین ایسی ٹیکس میں چھوٹ دینے کی اجازت نہیں دیتے جس کا آئی سی سی نے تقاضہ کیا ہے۔ اگر بی سی سی آئی ٹیکس میں چھوٹ حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو آئی سی سی کو نشریاتی آمدنی پر 116 ملین ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے جو بی سی سی آئی اور دوسرے تمام ممبر ممالک کو برداشت کرنا پڑے گا۔ بی سی سی آئی نے 2014 میں آئی سی سی کے ساتھ میزبانی کے معاہدے پر سائن کیا تھا۔
دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایونٹ کی میزبانی کے لیے دیگر ممبر ممالک کی ٹیموں، آفیشلز، میڈیا اور فینز کے لیے ویزوں کے یقینی اجراء کے بارے میں ابھی تک لیٹر جمع نہیں کروایا ہے، جس کی یقین دہانی گزشتہ اجلاسوں میں کی گئی تھی-