کیا ہے؟Dark Web
دنیا کی آبادی کا 59.6 فیصد حصّہ انٹرنیٹ کا استعمال کرتا ہے لیکن اِن میں سے شائد بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ انٹرنیٹ کی دنیا کا صرف 4 فیصد حصّہ استعمال کر رہے ہیں میرے اور آپ کے سمیت، باقی 96 فیصد ہماری نظروں سے اوجھل ہے اور نا ہی اِتنی آسانی سے اُس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔۔،
اس 96 فیصد حصّے میں 90 فیصد ڈیپ ویب ہے اور اِس کے بعد صرف 6 فیصد حصّہ ڈارک ویب ہے، لیکن اِس 6 فیصد کی طاقت اور اِس میں کیٔے جانے والے خطرناک اور بھیانک کاموں کا شائد آپ کو اندازہ نہیں، تو اب آگے سُنیں،
میں اِسے ذرا آسان کر کے بتا دیتا ہوں کہ عام انٹرنیٹ جوکہ میں اور آپ استعمال کر رہے ہیں جسے Surface Web کہتے ہیں اس میں اور Deep Web میں اور Dark Web میں کیا فرق ہے،
ایک طبقہ عام لوگوں کا ہے دنیا میں جِسکی تعداد سب سے زیادہ ہے، اُن لوگوں کا اِس دنیا میں کوئی عمل دخل نہیں، اُن کا کام صرف صُبح کام پر جانا اور شام کو واپس آنا، کھانا پینا اور اُسکے بعد سونے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے، یہ لوگ وہ ہیں جو Surface Web استعمال کرتے ہیں یعنی انٹرنیٹ کا عام حصّہ۔
دوسرا طبقہ طاقتور لوگوں کا ہے جوکہ ایک خاص مقصد کے لئے جی رہے ہیں، یہ لوگ خود ایک نِظام ہیں اور یہی لوگ اُن عام لوگوں کے لئے نظام بناتے ہیں، یہ دنیا کے بڑے بڑے اداروں سے لین دین رکھتے ہیں اور یہ اُن پہلی طرح کے لوگوں پر قابو رکھے ہوئے ہیں، اِنکی تعداد کم ہے اور اِن میں عالمی مالیاتی ادارے بھی ہیں، اِن میں بڑے بڑے مُلکوں کے حکمران بھی ہیں اور اِن میں مُختلف ممالک کے انٹیلیجنس ادارے بھی شامل ہیں، یہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ہیں،
دراصل یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا پر اپنا پنجہ رکھے ہوئے ہیں، یہ خود بھی ایک نِظام کا حصّہ ہیں اور عام لوگوں کو بھی اِس نِظام کے ذریعے قابو کرتے ہیں، اِنھیں بھی اِس نِظام کو چلانے کے لئے ایک انٹرنیٹ چاہئے اور اِس لئے یہ استعمال کرتے ہیں ڈیپ ویب کا، اِس ڈیپ ویب میں بہت بڑے بڑے کام کیٔے جاتے ہیں، بڑے بینکوں کی لین دین، انٹیلیجنس ایجنسیز کی خُفیہ معلومات ایک دوسرے کو دینا، بین الاقوامی سطع کی ضروری اور خُفیہ معلومات فراہم کرنا، اِس ڈیپ ویب کے ذریعے سے وہ Surface Web کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔۔۔،
اب اِسکے بعد آتا ہے ایک ایسا طبقہ جو کسی بھی نِظام کے تابع نہیں ہے، نہ تو یہ پہلی طرح کے لوگوں میں سے ہے جن کو قابو کیا جاتا ہے، اور نہ ہی یہ کنٹرول کرنے والے نِظام کا حصّہ ہیں، یہ اپنی ایک الگ دنیا کے بادشاہ ہیں، اِنھیں آپ کراۓ کے ڈاکو بھی بول سکتے ہیں، یہ صرف پیسوں کے لئے کام کرتے ہیں اور وہ بھی غیر قانونی اور غلط ترین کام، جو جتنا زیادہ پیسہ دیتا ہے یہ ان کے لئے کام کرتے ہیں۔۔۔، اور کیا آپ نے میرے الفاظ پر غور کیا؟ غیر قانونی اور غلط ترین کام،
یہاں بے حد خطرناک مَنشیات کی خرید و فروخت کی جاتی ہے، یہاں کراۓ کے قاتلوں کے ساتھ سودا پکّا کر کہ کسی کو بھی قتل کروایا جا سکتا، یہاں پیسے دے کر کسی کو بھی اغوا کرایا جا سکتا ہے، کسی کا بینک اکاؤنٹ ہیک کر کے اُسکی ساری دولت لوٹی جاسکتی ہے، کسی کے بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ہیک کروایا جاسکتا ہے،
لیکن یہ بہت عام اور سُنے ہوئے جرائم ہیں، اب کچھ بہت خوفناک اور دِل دِھلہ دینے والے کام آپ کو بتانے لگا ہوں جو کروانے اور دیکھنے کے لئے لوگ لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے دے دیتے ہیں، تو سُنیں!
یہاں انسانی جسم کے اعزاء کی خرید و فروخت ہوتی ہے، انسانی گوشت کی خرید و فروخت کی جاتی ہے، یہاں براہِ راست ویڈیو میں اِنسانوں کو قتل کیا جاتا ہے اور جو دیکھنے والے ہیں وہ اِس کو دیکھنے کے پیسے دیتے ہیں اُس شخص کو جو قتل کر رہا ہے، اور اگر دیکھنے والا کوئی اور دردناک طریقے سے مارنے کا مُطالبہ کرے تو وہ اور زیادہ پیسے دیتا ہے،
یہاں پر نوزائیدہ بچوں کے ساتھ جسمانی زیادتی یعنی اُن کا ریپ کر کے دکھایا جاتا ہے اور پھر اُنھیں قتل کیا جاتا ہے،
ایک آسٹریلوی شہری Peter Scully نے 2012 میں ایک ویڈیو بنائی جس میں اُس نے ایک جوان لڑکی کو ایک صرف 18 مہینے کی بچی کا ریپ کرتے ہوئے دِکھایا اور پھر اُسکو قتل کردیا، اُس ویڈیو کی ایک ایک کاپی پیٹر نے ڈارک ویب پر پاکستانی 10 لاکھ روپے میں بیچی اور پھر اِس درِندہ صِفت انسان کو گرفتار کر کے عدالت نے 175 سال قید کی سزا سنا دی،
ڈارک ویب کا 80 فیصد حصّہ ایسا ہے جہاں خواتین اور چھوٹے بچوں پر جنسی تشدد کیا جاتا ہے اور اُسے براہِ راست ویڈیو پر دکھایا جاتا ہے اور دِیکھنے والے صرف پیسے دے کر ہی اِسے دیکھ سکتے ہیں، ایسا گھناونہ کام بہت بڑے پیمانے پر یہاں ہوتا ہے،
یہاں کُچھ شیطانی عملیات کی کلاسیں بھی دی جاتی ہیں، کُچھ کلاسوں میں تو یہ بھی سکھایا جاتا ہے کہ مُردوں سے بات کیسے کی جاۓ، وہ بچے جو کم عُمری میں ہی فوت ہوجاتے ہیں اُنکے مُردہ جسموں کے ذریعے اِنتہائی خطرناک کالا جادو سِکھایا جاتا ہے، جانوروں پر بدترین تشدّد دِکھایا جاتا ہے اور یہ سب صرف دیکھنے والوں کی فرمائش پر کیا جاتا ہے،
میں نے اِنٹرنیٹ پر اُن لوگوں کے تجرباتی میسیجز پڑھے جِنہوں نے ڈارک ویب کے اندرونی مناظر دیکھے ہیں، اُن میں سے ایک شخص کے الفاظ یہاں بتا دیتا ہوں،
یہ David Ochoa نے لِکھا ہے،
” میں نے وہاں ایک پوری کتاب پڑھی جس میں انسانی گوشت کو پکانے کے طریقے اور ترکیبیں لکھی تھیں، وہ کتاب باِلکُل ٹھیک طرح سے لکھی گئی تھی اور اُس میں املاء کی کوئی غلطی نہیں تھی، اُس میں ہر چیز لکھی تھی کہ کیسے اپنے ہدف یعنی پسندیدہ انسان کو پھسانہ ہے، کونسی عُمر اور جِنس کے انسانوں کا گوشت سب سے زیادہ لذیذ ہوتا ہے اور کونسا قصائی بہتر طریقے سے کٹائی کرتا ہے، کس طرح خُون کو پکایا جاتا ہے سے لے کر ایک انسانی گوشت کی بار بی کیو پارٹی کو اپنے گھر پر کس طرح منایا جاتا ہے اور کس طرح گوشت یعنی اُس انسان کو اور بھی ظالمانہ طریقے سے زندہ محفوظ کیا جاتا ہے تاکہ اُسکی موت بھی نہ ہو اور اُس کا گوشت بھی کھایا جاسکے ”
یہاں مُختلف حکمرانوں کے قتل کا سودا بھی کیا جاتا ہے اور ایسے خطرناک وائرس بھی فروخت کیٔے جاتے ہیں جو کسی بھی مُلک کے ایٹمی پروگرام کو ناکارہ بنانے کی طاقت رکھتے ہیں، یہاں خرید و فروخت کے لئے صرف کرِپٹو کرنسی کا استعمال کیا جاتا ہے
خلاصہ: ڈارک ویب پر ہر وہ غلیظ ترین کام کیا جاتا ہے جتنا آپ کا دماغ سوچ سکتا ہے، آپ اپنے دماغ کی پوری طاقت لگا کر کوئی ایسا کام سوچیں جِسکی غلاظت اور بےدردی اور بے شرمی کی کوئی انتہا نہ ہو اور آپ کو لگے کہ آپ کی سوچ کا یہ تصور اگر آپ دنیا کے غلط ترین انسان کو بتائیں گے تو شائد وہ بھی آپ سے دوری اختیار کرلے یا اپنے کانوں کو ہاتھ لگاۓ گا،
تو میں آپ کو بتاتا چلوں کہ آپ کی سوچ میں آنے والا وہ تصوراتی کام بھی ڈارک ویب پر موجود ہے اور کیا جاتا ہے۔
شکریہ🌿
اِس پوسٹ کو لکھنے سے پہلے کافی محنت کرنی پڑی ہے مُجھے اور اگر آپ کو یہ معلومات دلچسپ لگی تو لائک کریں اور کومنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار بھی کریں۔
خوش رہیں